زیر نظر کتاب مولانا عبدالماجد دریاآبادی کی حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کے ساتھ تقریبا سولہ سال کی مکاتبت پر مشتمل ہے ۔
مذکورہ کتاب کے بارہ میں مولانا عبدالماجد دریاآبادی رحمہ اللہ خود لکھتے ہیں کہ : "حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی وفات جولائی 1943ء میں ہوئی اس کے کچھ روز بعد ہی خیال آیا کہ اپنے اور حضرت کے تعلقات پر حضرت کے خطوط کی روشنی میں کچھ لکھوں ۔ خطوط سینکڑوں کی تعداد میں مل گئے ۔ میرے اصل عریضے بھی اور ان ہی پرحضرت کے جوابات بھی ، بڑا وقت ان کے چھانٹنے میں اور تاریخ وار مرتب کرنے میں لگ گیا"
مکتوبات کا انداز خاصا دلچسپ ہے ۔ کتاب کے شروع میں قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے لئے مولانا عبد الماجد دریاآبادی رحمہ اللہ کے کچھ احوال بھی شامل کئے گئے ہیں ۔
Books
- Urdu
No posts found